Narita International Airport جاپان کے ناریٹا ائیر پورٹ پر
جہاز نے جاپان کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اترنے کے لئے اپنی بلندی کم کرتے ہوئے زندگی کا احساس دلایا۔ ایسا لگ رہا تھا خوشی کے لمحات آنے والے ہیں۔ ۔خوشی کا احساس یہ سوچ کر بھی دوبالا ہو گیا۔ اب جہاز کی روٹی نہیں کھانا پڑی گی۔ جہاز کے دو کھانے ہی روٹی کو یاد کروانے کے لئے کافی تھے۔
فیاض الدین بھائی اور ان کے ساتھیوں نے ائیر پورٹ پر خوش آمدید کہا۔
فیاض الدین بھائی جن کا تعلق کراچی سے ہے جاپان میں مقیم ہیں۔ سچے مسلمان اور پکے پاکستانی ہیں۔ جاپانی خاتون سے شادی اور بچے ہونے بعد، ابھی تک جاپانی شہریت/ پاسپورٹ قبول نہیں کیا۔ اس دورے میں نہایت محنت سے کام کیا۔ ایک جگہ سے دوسری جگہ لے کر جانا۔صبح سویرے، بس کا انتظام، کھانے کا انتظام اور ہماری کوہتیاوں کو بار بار برداشت کرنا، اور ماتھا بھی شکنوں سے پاک رکھنا ہے میرے لئے بہت حیران کن تھا۔ اللہ فیاض الدین بھائی پر رحمت فرمائیں۔ ہمارے مترجم بھی تھے۔
جاپانی اور ہم ان کے منہ سے ہر نکلنے والے لفظ کے محتاج ہوتے ۔ایک آدھی جگہ پر انگلش مترجم کا بھی بندوبست کیا گیا۔ جو مزا فیاض الدین کے ترجمے میں تھا وہ انگریزی میں کہاں تھا۔ اتنی ٹھنڈی طبعیت کے بندے یا برف خآنوں میں ملتے ہیں یا پھر سوئے ہوئے۔ غصہ ہی نہیں کرنا۔ کئی مرتبہ غصہ دلانے کی ناکام کوشش بھی کی۔ لیکن ناکامی کا ہی منہ دیکھنا پڑا۔ ایک ماں کی طرح کردار ادا کیا۔جاپان میں شاپنگ کرنے کے طریقے بھی بتائیے کہاں سے کیا لینا ہے۔ کس جگہ چیز سستی ملے گی۔ فیاض بھائی جزاک اللہ