جہاز میں رات کا کھانا
جہاز نے آڑان بھر کر،اپنے آپ کو سیدھا کیا ہی تھا۔ جہاز کے میزبانوں نے ہماری خدمت شروع کر دی، پانی اور پھر میٹھا پانی، چھوٹے،چھوٹے گلاسوں میں دیا جارہا تھا۔ کھانے میں ولائیتی چیزوں کے ساتھ قہوہ بھی موجود تھا۔ بہرحال کھانے کے بعد،ایک دوسرے سے تعارف کے بعد، نیند نے بغیر تعارف ہی گیر لیا۔خالی سیٹوں کی وجہ سے کچھ احباب، سیٹ بھی بدلتے رہے شاید کسی سیٹ پر نیند زیادہ اچھی آ جائے۔
تقریبا 5 گھنٹے کی فلائٹ کے بعد جہاز نے اپنا اور ہمارا پیٹ بھرنے کے لئے کچھ دیر بیجنگ ائیر پورٹ پر لینڈ کیا۔ جہاز میں فیول اور صفائی کے ساتھ ہماری خدمت کے لئے بھی سامان پیٹ میں رکھا گیا۔ اس دوران میں نے کوشش کی کہ ذرا بجینگ ائیر پورٹ پر چہل قدمی کی جائے۔ لیکن جہاز کے دروازے سے ہمیں دور رہنے کو کہا گیا۔اورچینی سپاہیوں کی گول مٹول اور ذراچبھتی ہوئی نظروں کی وجہ سے سلفی لینے پر گزارا کیا۔جہاز میں سوئے ہوئے ساتھیوں کی فوٹو لی۔جنھوں نے جہاز کو گھر کی چارپائی سمجھ کر ہلنے جلنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔محترم آصف صاحب جن تعلق راولپنڈی سے ہے۔بڑے ہی میٹھے آدمی ہیں اور بڑی میٹھی نیند سوتے ہیں۔ جہاز کے ہچکولوں کو لوری سمجھ کر مزے سے سوئے رہے۔ جہاز میں ہمارے ساتھ زیادہ تر چینی مسافر سوار تھے وہ یہاں اتر گئے ۔چند اور مسافر ہمارے جہاز کے ساتھی بنے۔ جہاز نے ٹھٹرتے ہوئے ائیر پورٹ کو چھوڑا اور دوبارہ بلندی کی راہ لی۔