میرا خیال ہے کہ بچوں کو کپمیوٹر کے کی بورڈ پر ٹائپنگ کی تربیت کی بجائے ہاتھ سے لکھنے کی تربیت کے کچھ فوائد ضرور ہیں۔ فرانس کی ایک یونیورسٹی کے محققین نے سنہ 2005 میں ایک مقالہ لکھا تھا جس میں انھوں نے تین سے پانچ سال کی عمر کے بچوں میں ٹائپنگ اور ہاتھ سے لکھائی کا موازنہ کیا۔ ان کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ آیا بعد میں بچوں کی مختلف حروف پہچاننے کی صلاحیت میں کوئی فرق ہوتا ہے یا نہیں۔ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق وہ بچے جو ہاتھ سے لکھ رہے تھے ان کے لیے حروف کو یاد رکھنا زیادہ آسان تھا۔ پھر سنہ 2012 میں بھی ایک تحقیق کی گئی جس میں پانچ سال کی عمر کے ان بچوں کو لیا گیا جن کو ابھی تک پڑھنا اور لکھنا نہیں سکھایا گیا تھا۔ انھیں مختلف حروف تہجی اور اشکال دکھائی گئیں اور پھر ان کے دماغ کا معائنہ ایم آر آئی مشین کے ذریعے کیا گیا۔ ہاتھ سے لکھنے والے بچوں کے دماغ کا وہ حصہ کام کرنے لگا جس کا تعلق پڑھنے کی صلاحیت سے ہوتا ہے لیکن جو بچے ٹائپ کر رہے تھے ان میں ایسا نہیں ہوا۔ اس سے سائنسدانوں نے یہ نتیجہ نکالا کہ اگر بچے کوئی چیز لکھتے ہیں تو اس سے انھیں پڑھنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ آرٹیکل بی بی سی کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے۔۔مکمل پڑھنے کے لئے