2017 session
پریپ یوں تو چھوٹی ہے ذات بکری کی دل کو لگتی ہے بات بکری کی ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا بُلبل تھا کوئی اداس بیٹھا ہیں لو گ وہی جہاں میں اچھے آتے ہیں جو کام دوسروں کے کی محمدﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نوری ہے نہ ناری ہے اک چراگاہ تھی ہری بھری کہیں تھے سراپا بہار جس کی زمیں ہو میرا کام غریبوں کی حمایت کرنا درد مندوں سے ضعیفوں سے محبت کر نا کیوں بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں کوئی نکما نہیں قدرت کے کارخانے میں |
ون یوں تو چھوٹی ہے ذات بکری کی دل کو لگتی ہے بات بکری کی ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا بُلبل تھا کوئی اداس بیٹھا ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے آتے ہیں جو کام دوسروں کے کی محمدﷺ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیزہے کیا لو ح و قلم تیرے ہیں |